بھائی پر کیا گیا خرچ واپس لینا اس ا...

Egypt's Dar Al-Ifta

بھائی پر کیا گیا خرچ واپس لینا اس اعتبار سے کہ یہ ھبہ ہے

Question

 ایک آدمی ہے جس کے دو بھئی تبرعاً اس کا ہر قسم کا خرچ اٹھاتے رہے ہیں اور انہوں نے ایسا کرنے کیلئے وعدہ لکھ کر دیا تھا، پھر اب وہ اپنے خرچ کیے ہوۓ مال کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس علت کی وجہ سے کہ یہ ھبہ ہے اور وہ اس کو واپس لے سکتے ہیں، تو وہ کیا اپنا مال عطیہ کرنے کے بعد اسے واپس لینے کا مطالبہ کر سکتے ہیں، خصوصاً جب انہوں نے وعدہ بھی کیا ہو کہ تمام اخراجات انہیں کے مال میں سے ہوں گے اور اس پر کوئی شیئ لازم نہیں ہو گی؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! جیسا کہ سوال میں مذکور ہے کہ دو بھائیوں نے تبرعاً ایک بھائی پر خرچ کیا اور اس کے بدلے اس پر کچھ لازم بھی نہیں کیا اور اس نے خرچ کرنے کا کہا بھی نہیں تھا، اور انہوں اس پر گواہ بھی بناۓ اور لکھ کر بھی دیا جیسا کہ مذکور ہے تو اب یہ لوگ خرچ کیا ہوا مال اپنے بھائی کے مال سے واپس نہیں لے سکتے، یہ کوئی علت نہیں کہ یہ ھبہ تھا اس لئے رجوع کرنے کا انہیں حق حاصل ہے؛ کیونکہ جس نے نسبی ذی رحم محرم کو کوئی شیئ ھبہ دی تو اس کیلئے اس ھبہ میں حق رجوع نہیں ہوتا، اسی طرح موھوب شئی کا ہلاک ہو جانا اور خرچ ہو جانا بھی رجوع کے مانع ہیں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas