حج میں جو جانور ذبح کیا جاتا ہے کیا اس کے علاوہ بھی حاجی پر قربانی کرنا واجب ہے؟
Question
إن شاء الله تعالى اس سال میں حج کروں گا، کیا حج کے دوران جو جانور میں ذبح کروں گا وہی کافی ہے یا کہ اس کے علاوہ بھی میرے گھر والوں پر قربانی کرنا لازم ہے؟
Answer
هل على الحاج أضحية غير التي يذبحها في الحج؟
حج میں جو جانور ذبح کیا جاتا ہے کیا اس کے علاوہ بھی حاجی پر قربانی کرنا واجب ہے؟
سوال
إن شاء الله تعالى اس سال میں حج کروں گا، کیا حج کے دوران جو جانور میں ذبح کروں گا وہی کافی ہے یا کہ اس کے علاوہ بھی میرے گھر والوں پر قربانی کرنا لازم ہے؟
جواب: الحمد لله والصلاة والسلام على سيدنا رسول الله وعلى آله وصحبہ ومن والاه، وبعد: اگر آپ حجِ تمتع یا حجِ قران کر رہے رہیں تو آپ پر دم واجب ہوتا ہے اور اسے حدود حرم میں ہی ذبح کیا جاتا ہے، یعنی: مکہ المکرمہ میں، یا منی میں، یا مزدلفہ میں یا کسی بھی ایسی جگہ جسے حرم میں شمار کیا جاتا ہے، اور رہی بات سنت کی یعنی جس کے کرنے پر ثواب ملتا لیکن نہ کرنے پر گناہ نہیں ہوتا وہ یہ ہے کہ آپ حرم شریف کے فقراء اور مجاورین " ہدی " (قربانی کا جانور) دیں یعنی حرم شریف کے فقراء کے لئے " ہدیۃً " کوئی جانور ذبح کریں۔
اسی طرح قربانی کرنا بھی سنت ہے؛ کیونکہ قربانی کرنا حاجی اور غیر حاجی سب کیلئے سنت ہے، اور جمہور علماۓ اسلام کا یہی موقف ہے اور اس قربانی میں یہ ضروری نہیں کہ آپ حرم میں ہی اسے ذبح کریں بلکہ آپ اسے حرم شریف میں بھی کر سکتے ہیں اور اپنے ملک میں اور جہاں مسلمانوں میں فاقہ ہو وہاں بھی کر سکتے ہیں۔ جیسے فلسطین اور صومال وغیرہ۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.