انٹرنیٹ کا کام کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

انٹرنیٹ کا کام کرنا

Question

گاؤں میں انٹرنیٹ کا کام کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے، اگر کسی نے اس کے ذریعے سے حرام چیزیں سنیں تو کیا اس کا گناہ مجھ پر بھی ہو گا؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آله وصحبه و من والاه۔ وبعد: انٹرنیٹ ڈیوائسز اور اس کے علاوہ دیگر آلات ایسے ٹولز ہیں جو دیکھنے والے کو اس کے ارد گرد قریبی اور بعیدی مختلف ممالک میں ہونے والی چیزوں کی پیروی کرنے اور ان کی خبر رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، اور اس کے ذریعے سے اسے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ ان ممالک میں ویب سائیٹس کون سے پروگرامز نشر کر رہی ہیں، اور یہ مواد مختلف نوعیت کا ہوتا ہے، کچھ اچھا ہوتا ہے اور کچھ اچھا نہیں ہوتا ،اس میں اختیار دیکھنے والے کے پاس ہوتا ہے کہ وہ ان ویب سائیٹس پر کیا دیکھنا چاہتا ہے وہ اچھے برے کے انتخاب میں خود پر امین ہوتا ہے، اور شرعی قاعدہ ہے: "الحرمة إذا لم تتعين حلَّت" یعنی: حرمت جب متعین نہ ہو تو حلال ہو جاتی ہے'' .
تو اس بناء پر ہر وہ چیز جس کے دو استعمال ہوں تو اسے بیچنا اور اس میں تجارت کرنا جائز ہے، اور اس کے استعمال کی مسئولیت استعمال کرنے والے پر ہوتی ہے؛ اگر اس نے اسے حلال چیز کیلئے استعمال کیا تو اس کے لئے اس کا استعمال حلال ہے اور اگر اس نے حرام چئز کیلئے استعمال کیا تو اس حرام فعل کا گناہ صرف استعمال کرنے والے پر ہو گا، اسے بنانے والے اور بیچنے والے پر نہیں ہو گا۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas