عقیقہ کرنے کی بجاۓ پیسے تقسیم کر د...

Egypt's Dar Al-Ifta

عقیقہ کرنے کی بجاۓ پیسے تقسیم کر دینا

Question

سائل کو اللہ تعالی نے ایک بیٹی سے نوازا ہے، اور یہ اس کا پہلا بچہ ہے ، اور سائل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کی سنت کے مطابق عققیہ کرنا چاہتا ہے ، لیکن اس کا ایک بھائی ہے اسے بھی اللہ تعالی نے ان دنوں ایک بچے سے نوازا ہے ، اور اس کے مالی حالات اچھے نہیں ہیں، بلکہ مالی مشکلات کا شکار ہے۔ تو کیا سائل اپنے بھائی کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے اس رقم کو جس کے ساتھ وہ عقیقہ کا جانور خریدتا تھا غریبوں میں تقسیم کر سکتا ہے؟ یاد رہے کہ سائل قاہرہ میں رہتا ہے ، اور اس کا خاندان غربیہ کے ایک گاؤں میں رہتا ہے۔ سائل شرعی حکم معلوم کرنا چاہتا ہے؟ 

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آله وصحبه و من والاه۔ وبعد: نئے پیدا ہونے والے بچے کی طرف سے ذبح کیے جانے والے جانورکو عققیہ کہتے ہیں، اورعقیقہ کرنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم کی سنتِ مؤكده ہے، اس میں سنت یہ ہے کہ جانور ذبح کیا جاۓ، جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم نے سیدنا امام حسن اور سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنھما کی ولادت پر کیا تھا؛ لہٰذا نقدی تقسیم کرنے سے سنتِ عقیقہ ادا نہیں ہو گی۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

Share this:

Related Fatwas