کیا ماں کی خالہ محرمات میں شامل ہے؟
Question
کیا میری والدہ کی خالہ یعنی میری نانی کی بہن خواہ سگی ہو یا غیر سگی محرمات عورتوں میں شامل ہے؟
Answer
شریعت مطہرہ میں یہ طے شدہ امر ہے کہ دادوں ، نانوں اور دادیوں ، نانیوں کے فروع صرف اس صورت میں نسبی رشتے کے محرمات میں شامل ہوتے ہیں جبکہ وہ براہ راست ان کے فروع ہوں جیسے کہ پھوپھیاں اور خالائیں خواہ یہ سگی ہوں یا اخیافی ہوں یا علاتی ہوں اسی طرح اصول کی پھوپھیاں اور خالائیں کتنے ہی اوپر کیوں نہ ہوں حرام ہیں ، اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:( حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالاَتُكُمْ ) (النساء: ٢٣) - حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں - کیونکہ لفظ ''العمۃ'' یعنی پھوپھی میں والد کی بہن شامل ہے اور دادا کی بہن بھی شامل ہے چاہے دادا کتنا ہی اوپر کا کیوں نہ ہو اسی طرح لفظ''الخا لۃ '' یعنی خالہ کے مفہوم میں ماں کی بہن داخل ہے اور نانی کی بہن بھی داخل ہے چاہے نانی کتنی ہی اوپر کی کیوں نہ ہو ، اور اجماع امت بھی اسی پر قائم ہے . (ملاحظہ فرمائیں ''الاحوال الشخصیۃ'' تالیف محمد محی الدین عبد الحمید ، ط - دار الکتاب العربی ص٤٥ ، نیز : الموسوعۃ الفقہیۃ الکویت ج٣٦ ص٢١٢).
لہذا سوال کى صورت اور سابقہ دلیل کی روشنی میں ماں کی خالہ یعنی نانی کی بہن محرمات میں شامل ہے ، اس سے شادی شرعا درست نہیں ، اگرچہ نانی کی یہ بہن سگی نہ بهى ہو.
باقى اللہ سبحانہ وتعالی بہتر جاننے والا ہے.