غسل جنابت

Egypt's Dar Al-Ifta

غسل جنابت

Question

ال ٢٠٠٥ مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

کیا غسل کے پانی جس سے انسان جنابت سے پاکی حاصل کرنا چاہتا ہے كا ہر قسم کی ملاوٹ سے پاک ہونا لازمی ہے؟ اور کیا غسل سے پہلے وضو کرنا ضروری ہے یا بغیر وضو کے غسل کیا جاسکتا ہے؟

Answer

اگر پانی کا رنگ یا مزہ یا بُو نہ بدلی ہو اور نہ اس ميں کوئی ایسی تبدیلی واقع ہوئی ہو جس سے پانی کا نام ختم ہو جائے ، اور اس میں نجاست نہ گری ہو تو اس سے پاکی حاصل کرنا درست ہے.
جہاں تک غسل سے پہلے وضو کرنے کا تعلق ہے تو یہ عمل سنت ہے فرض نہیں ہے ، یعنی اگر غسل سے پہلے وضو کرے تو ثواب کا مستحق ہے لیکن اس کے چھوڑنے سے غسل فاسد نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی اس کے صحیح ہونے پر اس کا کوئی اثر پڑتا ہے ، جب انسان بڑی ناپاکی یا چھوٹی ناپاکی دور کرنے کی نیت کرے ، یا نماز پڑھنے کی غرض سے غسل کرے تو اس کا غسل اس کے لئے کافی ہے وضو کی ضروت نہیں ہے.

باقی اللہ سبحانہ وتعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.
 

Share this:

Related Fatwas