داعش ایک ناجائز مجرمانہ خونی تنظیم ہے
Question
کیا داعش اسلام کی نمائندگی کرنے والی شرعی تنظیم ہے؟
Answer
داعش مجرمانہ خونی تنظیم ہے جس کادینِ اسلام میں کوئی جواز نہیں، بلکہ اسلام تو اس کے افعال کو مجرمانہ قرار دیتا ہے اور ان افعال کا ارتکاب کرنے والوں کو دنیا وآخرت میں سخت عذاب کی وعید سناتا ہے۔
یہ اس لئے کہ اسلام امن وسلامتی اور تمام جہانوں کیلئے رحمت والا دین ہے؛ جو نہ خونریزی کا حامی ہےاور نہ ہی کبھی پر امن شہریوں کو نہیں ڈراتا ہے ، برعکس داعش کے ان افعال کے جو نام نہاد خلافت کے قیام کیلئے وہ کرتے ہیں، جو شریعتِ مطہرہ کے مقاصد سے کسی صورت موافقت نہیں رکھتے ،اس کی کئی وجوہات ہیں۔
خلافتِ راشدہ کے زمانے سے لے آج کے دن تک مفہوم ِخلافت میں بہت ترقی آچکی ہے اور یہ بدل چکا ہے ؛ صدیاں گزر جانے ، اسلامی مملکت میں وسعت اور مسلمانوں کی تعداد میں اضافے کے سبب اب کوئی خلیفہ ایسا نہیں رہا جو عالم اسلام پر اکیلے حکومت کرے، بلکہ ہر ملک یا ریاست کے ممالک میں ایک مخصوص امام یا سلطان بن چکا ہے۔
نظامِ حکومت سے دشمنی رکھنا، بیگناہ مسلمانوں کو قتل کرنا، عوتوں کو اسیر بنانا اور ظلماً لوگوں کے اموال کو حلال کرنے کیلئے داعش کا جہاد کے مفہوم کی غلط تطبیق دینا۔ اور داعش کے زیرِ کنٹرول علاقے ان جرائم پر شاہد ہیں ۔
داعش کے جرائم کا شمار ناحق فساد فی الارض میں ہوتا ہے جو حدِ حرابہ کو واجب کرتے ہیں، اللہ سبحانہ وتعالی فرماتا ہے: ان کی بھی یہی سزا ہے جو اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں اور ملک میں فساد کرنے کو دوڑتے ہیں یہ کہ انہیں قتل کیا جائے یا وہ سولی پر چڑھائے جائیں یا ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف جانب سے کاٹے جائیں یا وہ جلا وطن کر دیے جائیں، یہ ذلت ان کے لیے دنیا میں ہے، اور آخرت میں ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔