خوارج کے بارے میں سلف صالحین کا موقف
Question
خوارج کے بارے میں سلف صالحین کا کیا موقف ہے
Answer
سلف صالحین خصوصاً اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خوارج کا معاملہ مضبوط اور فیصلہ کن طریقے سے نمٹایا، چونکہ امام علی علیہ السلام کے دور میں ایک اسلامی فرقے کے طور پر ان کا پہلا موثر اور باقاعدہ ظہور ہوا توامام علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے شروع میں سیدنا عبداللہ بن العباس رضی اللہ عنہ کو بھیجا تاکہ ان کی گمراہی ان پر واضح کریں اور ان مشکل سوالوں کا جواب دیں جنہوں نے انہیں اس نہج تک پہنچایا تھا، چنانچہ ان میں سے ایک تہائی نے ان شاذ نظریات سے رجوع کر لیا، اور باقی اپنے موقف یعنی بغاوت پر اڑے رہے، لہٰذا ان کا فیصلہ پھر امام علی علیہ السلام نے امتِ اسلام کے شرعی حاکم اور سرپرست کی حیثیت سے تلوار سے کیا، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت تھی آپ نے فرمایا: وہ سب لوگوں اور مخلوقات میں بدترین لوگ ہوں گے، بشارت ہے اس کے لیے جو انہیں قتل کرے یا جسے وہ قتل کریں، وہ کتاب اللہ کی طرف بلائیں گے، حالانکہ وہ اس کی کسی چیز سے کچھ بھی تعلق نہیں رکھتے ہوں گے، جو ان سے قتال کرے گا، وہ لوگوں میں سب سے زیادہ اللہ سے قریب ہو گا[روایت ابوداؤد] یہ اس کے باوجود کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم، یا صحابہ کرام سے کوئی واضح لفظ منقول نہیں جو ان کے کفر اور دین اسلام سے خارج ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہو۔