انتہا پسندی اور تشدد کے بارے میں اس...

Egypt's Dar Al-Ifta

انتہا پسندی اور تشدد کے بارے میں اسلام کا موقف

Question

انتہا پسندی اور تشدد کے بارے میں اسلام کا کیا موقف ہے؟

Answer

انتہا پسندی کا مقابلہ کرنا انتہائی اہم اور خطرناک مسائل  میں سے ایک ہے کیونکہ اس کا خطرہ معاشرتی امن اور نظامِ عامہ کے درپے ہوتاہے۔ جیسا کہ اس  کی کئی شکلیں ہیں اور ہماری روزمرہ کی زندگی میں اس کے بہت سے اثرات ہیں۔ اس انتہا پسندی سے علانیہ تشدد پر اکسانے کے عنصر نے جنم لیا، اور اس میں بصری، صوتی اور پرنٹ میڈیا نے بھی تعاون کیا،  بعض ممالک میں تعلیمی نصاب کے ساتھ ساتھ لیکچرز اور کچھ منحرف مذہبی تقاریر نے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اسی طرح بعض مذاہب اور متشدد مذہبی علامات نے بھی انتہا پسندی کی آگ بھڑکانے میں اپنا کردار ادا کیا،کیونکہ بعض افراد کی زندگی پر اور  کچھ تحریکوں اور ان کے طرز عمل پر ان  کا گہرہ اثر و رسوخ ہوتا ہے ۔

اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ انتہا پسندی کو کسی خاص گروہ یا علاقےکے ساتھ مخصوص نہیں کیا جا سکتا واضح رہے کہ انتہا پسندوں میں سب سے زیادہ نظر آنے والا طبقہ وہ ہے جن کا تعلق دہشت گرد گروپوں سے ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انتہا پسندی معاشرے کے متعدد گروہوں کے اندر پھیلی ہوئی ہے جو بعض اوقات واضح طور پر نظر نہیں آتی۔

اسلام روادار اور شرک سے پاک دین کے ساتھ آیا ہے اور تمام معاملات میں اعتدال اور وسطیت پر زور دیتا ہے۔ ہمیشہ سے اسلام کا منہج رواداری، دوسروں کو قبول کرنے اور انتہا پسندی اور تشدد کو رد کرنے پر قائم رہا ہے۔ لہٰذا انتہا پسندی اور تشدد کے خلاف اسلام ایک واضح اور متعین موقف رکھتا ہے جو کہ انتہا پسندی اور تشدد کو رد کرنے،اس سے دور رہنے اور اس کا مقابلہ کرنے پر زور دیتا ہے۔

Share this:

Related Fatwas