تنگ نظری اور سطحیت انتہا پسندی او...

Egypt's Dar Al-Ifta

تنگ نظری اور سطحیت انتہا پسندی اور دہشت گردی کا سبب بنتی ہیں

Question

:

  تنگ نظری اور سطحیت کیسے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا سبب بنتی ہیں

Answer

انتہا پسندانہ فکر کی خصوصیات میں سے ایک تنگ نظری اور سطحیت بھی ہے، اور بہت سی شرعی نصوص ایسی ہیں جن کو اگر سطحی طور پر دیکھا جائے تو ہم نصوص کی اس مرادکی مخالف مراد پر پہنچیں گےجو اللہ اور اس کے رسولﷺ نےلی ہے ۔اس کی واضح مثال انتہا پسندوں کے ہاں بدعت کا تصور ہے، جیسا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان : «وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ» [رواه مسلم]، }بدترین امور وہ ہیں جو نئے ایجاد کیے گئے ہوں، اور ہر بدعت گمراہی ہے{ کو ہر اس نئے کام پر محمول کیا ہے جو نبی اکرم ﷺ نے نہیں کیا تھا۔ حالانکہ نبی اکرم ﷺ کی یہ مراد نہیں تھی اور نہ ہی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم نے ایسا سمجھا تھا؛ بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد قرآن کریم کو ایک مصحف میں جمع کیا گیا اور حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے نماز تراویح میں مسلمانوں کو ایک امام کے پیچھے جمع کیا اور فرمایا۔ : "یہ بہترین بدعت ہے۔" روایتِ مؤطا۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ جو کے آئمۂ اسلاف میں سے ہیں، فرماتے ہیں کہ بدعت کی دو قسمیں ہیں: بدعتِ محمودہ اور بدعتِ مذمومہ۔ لیکن انتہا پسندوں کے اندھے تعصب نے انہیں اتباعِ حق اور صراطِ مستقیم سے روک دیا ہے۔

Share this:

Related Fatwas