دارِ کفر اور دارِ اسلام کی اصطلاحات...

Egypt's Dar Al-Ifta

دارِ کفر اور دارِ اسلام کی اصطلاحات

Question

 کیا اب بھی دارِ کفر اور دار ِاسلام کی اصطلاحات جاری رہیں گی؟ وہ کون سے تاریخی شواہد ہیں جن کی بنا پر ان اصطلاحات کو وضع کیا گیا؟

Answer

جدید بین الاقوامی معاہدوں اور تعلقات کی وجہ سے اس دور میں دارِ کفر اور دار ِاسلام جیسی اصطلاحات کے استعمال کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں رہی۔ بہت سے جدید تصورات  کا ظہور بھی ان مصطلحات کے خاتمے میں مدد کی مثلاً سول سٹیٹ کا تصور، اور شہریت کا تصور ؛ اس لئے  کہ مذہب، نسل، رنگ یا حسب و نسب کی بنیاد پر حقوق اور فرائض کے حوالے سے لوگوں کے درمیان امتیازی سلوک دنیا کے تمام ممالک میں قانوناً قابل سزا جرم بن چکا ہے۔ جبکہ ایک صدی پہلے تک کے حالات ایسے نہ تھے اس وقت ایسے امتیازی سلوک دنیا کی ہر ثقافت کا حصہ تھے انہیں امتیازات نے فقہاء دارِ کفر اور دارِ اسلام جیسی اصطلاحات وضع کرنے پر مجبور کیا تھا ۔ قرآن پاک اور سنت مطہرہ کی بے شمار شرعی نصوص میں اسلام نے اس امتیاز کو مسترد کیا ہے یہی وجہ ہے کہ جب بین الاقوامی چارٹرز اور معاہدوں کا ظہور ہو تو علماء نے ہی سب سے پہلے ان کا خیر مقدم کیا۔

Share this:

Related Fatwas