اسلامی خلافت کی واپسی
Question
خلافت کا کیا مطلب ہے اور دور جدید میں اس کی کیا صورت ہوسکتی ہے اور کیا اسے قائم کرنا واجب ہے جیسا کہ انتہا پسند کہتے ہیں؟
Answer
خلافت کا مطلب ہے دین و دنیا کے مفادات کے حصول کے لیے صاحبِ شریعت کے قائم مقام ہونا۔ اور خلیفہ وہ ہوتا ہے جو اپنے سے پہلے والے کی جگہ مقرر ہوا ہو، اور علماء کی ایک جماعت کا خیال یہ ہے کہ خلافت صرف اداری انتظامات کا نام ہے جن کی جگہ اب عصری آئین لے لی ہے، ہمیں اب قدیم معنی میں خلافت ضرورت نہیں ہے، اس لیے کہ وہ خلافت اپنے وقت اور اپنے زمانے کے لیے تھی، اور یہ خلافت دین کا کوئی رکن بھی نہیں ہے کہ اسے پرانی شکل پر قائم کرنا مسلمانوں پر واجب ہو۔ جب کہ دوسرے گروہ کا خیال ہے کہ خلافت کو اس کی سابقہ شکل میں بحال کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے، اور ایک گروہ کا خیال ہے کہ خلافت کو "وفاقی اتحاد" کی صورت میں بحال کیا جا سکتا ہے وہ اس طرح کہ اسلامی ممالک کے باہم بہت سے مفادات حاصل کیے جائیں، اور ہر ایک حکمران اپنے عہدے پر رہے۔
تاہم، انتہا پسند دہشت گرد جماعتیں اپنے آپ کو اور اپنے پیروکاروں کو خلافت کے قیام اور خلافت کی اسی پرانی تصویر میں اپنی جماعت سے خلیفہ مقرر کرنے کو واجب قرار دیتی ہیں۔ اسی وجہ سے کچھ نوجوان حکومتوں کے خلاف بغاوت کرنے لگ گئے اور خلافت کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ امامِ وقت اور حکمرانوں کی اطاعت سے بغاوت کرنے سے ممانعت والی احادیث کا اطلاق ان لوگوں پر نہیں ہوتا کیونکہ وہ شریعت کی طرف سے فرض کردہ خلافت کو حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں، لہٰذا یہ لوگ شریعت کی عمومی تعلیمات اور صحیح منطق سے خارج ہو چکے ہیں۔
حق بات یہی ہے کہ خلافت ایک انتظامی اور سیاسی نظام تھا جس کے ذریعے دین و دنیا کے معاملات کو منظم کیا جاتا تھا اور جدید نظام جب اسی کام کو انجام رہے ہیں تو دشمنی اور لڑائی کا کوئی مطلب نہیں بنتا وہ بھی ان امور میں جو سر انجام دے جا رہے ہیں، لیکن اس صورت میں نہیں جو انتہا پسندوں اور دہشت گرد وں کے وہم ہے۔