"انتہا پسند سوچ کا خطرہ"
Question
تکفیری تحریکوں سے معاشرے کو لاحق خطرات کے مظاہر کون سے ہیں؟
Answer
اس میں کوئی شک نہیں کہ دین کے جھوٹے نظریات کا خطرہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ہمیں درپیش اہم خطرات میں سے ایک ہے ۔ اس لئے کہ مذہبی انتہا پسندی عموماً خود ساختہ مخفی متشدد نظریے تک نہیں رکتی بلکہ تیزی سے اس نظریے کو فرض کرنے اور پھر پورے معاشرے کو زبردستی اس نظریے کے تابع کرنے کی کوشش کرتی ہے، جس کی تکمیل کا واحد راستہ تشدد، دہشت گردی اور خونریزی ہے، جیسا کہ دہشت گرد تنظیم اخوان میں واضح ہے۔
اس تمام سلسلے کی شکلیں جسے ہم پولیٹیکل اسلامائزیشن کہتے ہیں ایک دوسرے کے مماثل ہوتی ہیں اور بار بار آتی ہیں، بلکہ ان میں درندگی، اثر و رسوخ اور تشدد تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انتہا پسند پہلے کی طرح اب کسی کلب وغیرہ کو تباہ کرنے یا کسی مزار کو منہدم کرنے کو کافی نہیں سمجھتے، بلکہ اب تو اپنی راۓ رکھنےوالے کسی شہری یا عہدیدار کو قتل کرنے پر بھی اکتفا نہیں کرتے
یہ تمام چیزیں اگرچہ ہو رہی ہیں لیکن یہ اس خواب کے ابتدائی مراحل ہیں جو دہشتگرد دیکھ رہے ہیں۔ پس دہشت گردوں کے عزائم فنڈنگ حاصل کرنے، افواج بنانے، انہیں مسلح کرنے، نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے، ان کی تربیت، انہیں روزی روٹی فراہم کرنے اور انہیں منظم اداروں اور ملیشیا میں ضم کرنے تک پھیل چکے ہیں۔ اب تو وہ اپنے انتہا پسند نظریے کو پھیلانے اور مزید جذباتی نوجوانوں کو راغب کر کے انہیں جنگوں اور خودکش کارروائیوں میں دھکیلنے کیلئے ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے تمام ذرائع بھی استعمال کرتے ہیں۔