الولي والولاية

Egypt's Dar Al-Ifta

الولي والولاية

Question

ولی کون ہے؟ مسلمانوں نے مسئلۂ ولایت اور ولایت کے مدعی کے ساتھ کیسے تعامل کیا؟

Answer

ولی وہ نیک بندہ ہے جو اللہ تعالی کی عبادت واطاعت اور اس کے قرب کے ذریعے سے اس کا دوست بن جاتا ہے اور اللہ تعالی اپنی رحمت، لطف وکرم اور نظرِ عنایت کے ساتھ اسے اپنا دوست بنا لیتا  ہے اور اولیاء کرام کی قدر ومنزلت قرآن و سنت سے ثابت ہے؛ اللہ تعالی فرماتا ہے:" بے شک اللہ کے ولیوں کو نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے" [یونس: 62]، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالی کے بندوں میں سے کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو نہ نبی ہونگے اور نہ شہید ہونگے، مگر قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے حضور ان کے مقام کی وجہ سے انبیاء اور شہداء بھی ان پر رشک کریں گے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ ، کیا آپ ہمیں بتائیں گے کہ وہ کون ہونگے؟آپ ﷺ نے فرمایا: یہ وہ لوگ ہونگے جو اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، ان کے درمیان رشتہ داری نہیں ہوتی اور نہ ہی ان کے درمیان پیسے کا لین دین ہوتا ہے، اللہ کی قسم ان کے چہرے نور ہونگےاور وہ خود نور پر ہونگے، جب لوگ ڈر رہے ہونگے تو انہیں کوئی خوف نہیں ہو گا اور جب لوگ غمگین ہوتے ہیں تو انہیں کوئی  غم نہیں ہو گا‘‘ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ بے شک اللہ کے ولیوں کو نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے " (روایتِ ابو داؤد) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: اللہ کے ولی کون ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: "وہ لوگ ہیں کہ جب ان کی زیارت ہو جاۓ تو اللہ  کی یاد آ جاتی ہے" (روایت امام نسائی) مسئلۂ ولایت کی مسلمانوں نے تصدیق کی ہے اور ولایت کو اولیاءِ کرام کیلئے ثابت کیا ہے اور قربِ الہٰی کی وجہ سے ان کی توقیر کرتے رہے ہیں  اور ولایت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والوں سے منہ موڑا ہے اور ان کے ذکر  اور آثار کو ختم کیا ہے۔

Share this:

Related Fatwas