دنوں اور اعداد کے بارے میں بدشگونی ...

Egypt's Dar Al-Ifta

دنوں اور اعداد کے بارے میں بدشگونی رکھنا

Question

کسی خاص عدد یا کسی خاص دن یا موقع کی آمد کو دیکھ کر شر کی توقع کرنے کا کیا حکم ہے جس کو "بد شگونی" کہتے ہیں؟

Answer

دنوں اور اعداد وغیرہ کے بارے میں بدشگونی رکھنا شرعا ممنوع ہے۔ کیونکہ تمام امور اللہ تعالیٰ کی قدرت سے جاری ہوتے ہیں اور ان امور کا انسان کو پہنچنے والی بھلائی یا شر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا؛ کیونکہ بدشگونی اور بدفالی کا ممنوع ہونا شرعاً مسلم ہے، کیونکہ یہ زمانہ جاہلیت کی ایک عادت ہے۔ اسی طرح کچھ اوقات اور مہینوں سے بد شگونی لینے کی ممانعت بھی نبی اکرم ﷺ سے مذکور ہے۔ صحیحین میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: " نہ کسی کو کسی کی بیماری لگتی ہے، نہ صفر کا مہینہ منحوس ہے اور نہ کسی مردے کی کھوپڑی سے الو کی شکل نکلتی ہے " اور اس ممانعت کے پیچھے حکمت یہ ہے بدشگونی اور بدفالی میں اللہ تعالیٰ کے بارے میں سوء ظن پیدا ہوتا ہے، اور  اس سے عمل کرنے کے عزم میں سستی پیدا ہوتی ہے اوراسی طرح یہ چیزیں دل کو اضطراب اور وہم میں بھی مبتلا کردیتی ہیں۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.

Share this:

Related Fatwas