دورانِ نماز سورۃ فاتحہ میں بلند آواز سے بسم اللہ پڑھنا
Question
نماز میں سورۃ فاتحہ سے پہلے بلند آواز سے بسم اللہ پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
Answer
نماز میں سورۃ فاتحہ کے شروع میں بلند آواز سے بسم اللہ پڑھنا ان مسائل میں سے ہے جن میں علماء کا اختلاف ہے۔ شافعی فقہاء کرام اور علماء ِ عظام کی جماعت کا مذہب یہ ہے کہ اسے بالجہر پڑھنا مستحب ہے جبکہ دوسرے علماءِ کرام کا خیال ہے کہ اسے آہستہ پڑھنا افضل ہے۔
یہ امر نماز کی ان ہیئتوں میں سے ہے جو سنتِ مؤکدہ کے درجے تک نہیں پہنچتیں؛ ان میں اختلاف سے زیادہ فرق نہیں پڑتا بلکہ معاملے میں وسعت ہوتی ہے۔ جو بسم اللہ کو بلند آواز سے پڑھتا ہے وہ اچھا عمل ہے اور جو آہستگی سے پڑھتا ہے وہ بھی نیک عمل ہے اور ہر امام کو چاہیے کہ فقہی انتخاب میں لوگوں کو جن مسائل کی عادت ہو اور جن سے وہ مالوف ہوں ان میں جان بوجھ کر ان سے اختلاف نہ کرے ۔
ایسے متنازعہ مسائل کو مسلمانوں کے درمیان نزاع، فتنہ اور تفرقہ کا باعث بنانا جائز نہیں ہے، بلکہ ہمیں چاہیے کہ اختلاف کے وہ آداب اپنائیں جو ہمارے اسلاف اپنے فقہی اختلافات میں اختیار کیا کرتے تھے۔