نمازوں کو جمع کرنا
Question
بارش کی وجہ سے نمازوں کو جمع کرنے کا کیا حکم ہے؟
Answer
بنیادی اصول یہ ہے کہ نماز کو بغیر تاخیر یا تقدیم کے اس کے وقت پر ادا کرنا واجب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: بے شک نماز اپنے مقرر وقت میں مسلمانوں پر فرض ہے۔‘‘ [النساء: 103]، اور نمازوں کو ایک دوسری کے ساتھ جمع کرنا استثناء ہے، جو صرف عذر کے وقت جائز ہے۔ جن عذروں کی وجہ سے دو نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے شدید بارش کی موجودگی ان میں سے ایک ہےجس کے ہوتے ہوۓ مسجد جانا دشوار ہو، اس طرح کہ عصر اور عشاء کی نمازوں کیلئے دوبارہ آنا مشکل ہو۔
اس صورت میں مفتیٰ بہ قول یہ ہے کہ نمازِ ظہر اور عصر کو اور مغرب اور عشاء کو-قصر کیے بغیر -ان میں سے پہلی کے وقت میں جمع کرنا جائز ہے۔ کیونکہ صحیحین میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: " رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کو اکھٹا پڑھا اور مغرب اور عشاء کو اکھٹا پڑھا ۔ اور امام مسلم نے مزید کہا: "بغیر کسی خوف اور سفر کے. امام مالک اور امام شافعی رحمہما اللہ نے فرمایا: "میرا خیال ہے یہ بارش کی وجہ سے تھا۔"