شیئر بازار میں حصہ پر تجارت کرنا
Question
کیا شیئر بازار میں حصے پر تجارت کا معاملہ کرنا حلال ہے ، چو نکہ میں نے دس ہزار پونڈ کے مالی مستندات خریدے اور مضاربہ کیا تو دو سال کے عرصے میں وہ ایک بڑی رقم بن گئى،لیکن تقریبا ایک سال قبل مجھ سے میرے ایک دوست نے کہا کہ یہ معاملہ شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، تاہم میں نے ان کی بات کو اہمیت نہیں دی اور یہ معاملہ جاری رکھا، اور ہر دن میرا نفع بڑھ رہا ہے؟
اگر یہ معاملہ حرام ہو تو میں اس رقم کا کیا کروں جو میں نے اس مضاربہ سے حاصل کی ہے؟
Answer
شیئر بازار میں معاملہ کرنا شرعی لحاظ سے جائز ہے بشرطیکہ تجارت کی غرض سے ہو، بازار کو کھلواڑ بنانے کی نيت سے نہ ہو، اور کمپنی کا کاروباربھی جائز ہو، اسی طرح کمپنی کی پونچی اور مستندات برقرار اور معلوم ہوں، اگر یہ شرائط پائے جاتے ہوں تو آپ کا مال حلال ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے، کیونکہ شیئر بازار بنیادی طور پرتجارت کےلئے مال فراہم کرنے کا ایک وسیلہ ہے جوئے بازی کا بازار نہیں ، اور جو اسے اس کے مقصد سے ہٹا دے وہ شرعی لحاظ سے گناہ گار ہے.
باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.