اسلام میں پردے کا حکم

Egypt's Dar Al-Ifta

اسلام میں پردے کا حکم

Question

eight: 150%; font-size: 11pt">زیر نمبر ٢٣٠٠ مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے،جو مندرجہ ذیل سوال پر مشتمل ہے :

سوال کرنے والے نے پردے کے بارے میں شرعی حکم بیان کرنے کی درخواست کی ہے کہ ایا وہ اسلامی شریعت میں فرض ہے یا نہیں؟

Answer

بے شک ہر اس مسلمان عورت پردہ فرض ہے جو مکلف ہونے کی عمر کو پہونچ جائے. اور مکلف ہونے کی عمر وہ ہی ہے جس میں لڑکی کوحیض آنا شروع ہوجائے . اور یہ حکم قرآن کریم، حدیث شریف اور اجماع امت سے ثابت ہے. قرآن مجید کی دلیل یہ ہے ،اللہ بزرگ وبرتر ارشاد فرماتاہے:" يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَوَنِسَاء الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَىأَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا"( اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی بیویوں سے فرمادو کہ اپنی اوڑھنیوں کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللهبخشنے والا مہربان ہے.)[سورہ احزاب:٥٩]، نیز اللہ بزرگ و برتر نے سورہ نور میں فرمایا ہے:"وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّوَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَاوَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّإِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاء بُعُولَتِهِنَّ أَوْأَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاء بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِيإِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْأَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُوْلِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِأَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاء وَلَايَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ وَتُوبُواإِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَا الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ "( اور مسلمان عورتوں کو حکم دو کہ اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنے شرمگاہوں کی حفاظت کریں، اور اپنی زیب و زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور اپنی اوڑھنیاں اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں، اور اپنا سنگار ظاہر نہ کریںمگر اپنے شوہروں پر یااپنے باپ یا شوہروں کے باپ یا اپنے بیٹوں یا شوہروں کے بیٹےیا اپنے بھائی یا اپنے بھتیجے یا اپنے بھانجے یا اپنے مذهب کی عورتیں یااپنی کنیزیں جو اپنے ہاتھ  کی ملک ہوں یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے مرد نہ ہوں یا وہ بچے جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں اور زمین پر پاؤںزور سے نہ رکھیں کہ ان کا چھپا يا ہوا سنگار جانا جائے اور الله کی طرف توبہکرو اے مسلمانو! سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ.)[سورہ نور: ٣١]، اور حدیث سے دلیل یہ ہے کہ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:'' اے اسماء! بے شک جب عورت حیض کی عمر کو پہنچ جائے، تو اسکے اس اور اس کے علاوہ نہیں دِکھناچاہئے '' اور اپنے چہرہء مبارک اور اپنی دونوں ہتھیلیوں کی طرف اشارہ فرمایا'' ۔ ابو داود نے اس کی روایت کی۔
    مزیدیہ کہ اگلے اور پچھلے سارے مسلمانوں کا اس پراتفاق بھی ہے اور پردہ دین اسلام کے معروف احکام میں سے ہے. بلكہ پردہ ایسا لازمی فرض شمارکیاجاتا ہے جو مذہب اسلام کا ایک حصہ ہے.

اور مذکورہ بالا بیان سے سوال میں وارد استفتاء کا جواب معلوم ہوجانا چاہئے.
   
 باقی اللہ بزرگ و برتر زیادہ بہتر جاننے والاہے.

Share this:

Related Fatwas