نبی اکرم ﷺ پر درودِ پاک لکھنے میں (...

Egypt's Dar Al-Ifta

نبی اکرم ﷺ پر درودِ پاک لکھنے میں (صل) میں کتابت کی غلطی کرنا

Question

نبی اکرم ﷺ پر درودِ پاک لکھنے میں (صل) میں کتابت کی غلطی کرنے کا کیا حکم ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! سیدنا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وازواجہ وسلم پر درود (الصلاۃ) یا تو فعل امر کے صیغے کے ساتھ ہوتا ہے اور یہ امر یہاں دعاء کے معنی میں ہوتا ہے؛ کیونکہ امر جب ادنی سے اعلی کے لئے ہوتا ہے تو اپنے حقیقی معنی سے نکل کر مجازی معنی یعنی کے دعاء کے معنی میں آ جاتا ہے، جیسے کہ (اللهم صَلِّ على سيدنا محمد( اس صورت میں (صَلِّ( کے کلمہ کی'' یاء '' کو حذف کر دیا گیا ہے؛ کیونکہ '' یاء '' فعلِ امر (معتل الآخر) کا آخری حرف ہے اور فعلِ امر (معتل الآخر) میں حرفِ علت حذف کر دیا جاتا ہے۔
یا پھر آپ ﷺ پر درود (الصلاۃ) صیغۂ خبریہ کے ساتھ بھیجا جاتا ہے اور اس سے مقصود انشاء ہوتا ہے، جیسا کہ (صَلَّى اللهُ وسلم على سيدنا محمد) اس سورت میں '' یاء '' برقرار رہے گی کیونکہ یہ فعل ماضی مبنی علی الفتح ہے اور مقدر علی الف مقصورہ ہے اور تعذر کی وجہ سے اس کا اظہار ممتع ہے، جس نے اس میں نا دانستہ غلطی کی اور اس کا مقصد بھی غیر صحیح معنی مراد لینا نہیں تھا تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہوگا، لیکن مناسب یہی ہے کہ اس طرح کی لغوی اخطاء کی تصحیح کی جاۓ اور ان اخطاء سے بچا جاۓ۔

واللہ سبحانه وتعالی أعلم۔

 

 

Share this:

Related Fatwas