رحمت جو میت کی روح کیلئے بانٹی جاتی...

Egypt's Dar Al-Ifta

رحمت جو میت کی روح کیلئے بانٹی جاتی ہے

Question

وفات کے پندرہ دن بعد میت کے اہلِ خانہ جو روٹی اور پھل وغیرہ تقسیم کرتے ہیں جسے رحمت کا نام دیا جاتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! میت کے اہلِ خانہ کا کسی کو کھانا کھلانا اور اس کا ثواب میت کو ہبہ کرنا جائز ہے۔ مثلا اہلِ خانہ اس طرح کہیں: اَے اللہ اس عمل کے ثواب کی مثل فلاں کو عطا کر دے'' یہ ایسی بات ہے جس میں کسی کو کوئی اختلاف نہیں ہونا چاہیے؛ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا والی حدیث پاک اس بات پردلالت کرتی ہے: '' أن رجلًا قال للنبي صلى الله عليه وآله وسلم: إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا، وَأُرَاهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ، أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلى الله عليه وآله وسلم: «نَعَمْ» '' متفق عليه. ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے گزارش کی: میری ماں وفات پا گئی ہیں، میرا خیال ہے کہ اگر وہ کچھ بولتیں تو صدقہ کرتیں، تو کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر دوں؟ تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔
چاہے اس فعل کیلئے کوئی وقت مقرر کر لیا جاۓ اور یا مقرر نہ کیا جاۓ، اس میں گنجائش ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas