بھینس کی قربانی میں دو شخصوں کی شرک...

Egypt's Dar Al-Ifta

بھینس کی قربانی میں دو شخصوں کی شرکت

Question

استفتا ء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

اگرعید الاضحی میں قربانی کےلئے ایک بھینس کی خریداری میں دو شخص شریک ہوں تو اس عمل کا شرعی حکم کیا ہے ، واضح رہے کہ ہر شخص اپنے اپنے کنبے کی طرف سے شریک ہونا چاہتا ہے؟

Answer

شرعی لحاظ سے اونٹ یا گائے میں ایک سے لیکر سات اشخاص تک شریک ہوسکتے ہیں، یہ جمہور علمائے کرام کی رائے ہے، چنانچہ امام احمد اور امام ترمذی- اور انہوں نے اسے حسن کہا ہے- اور امام نسائی اورامام ابن ماجہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا: ہم حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے کہ عید الاضحی آ پڑی ، ہم گائے میں سات شریک ہوئے اور اونٹ میں دس. اور امام مالک نے موطا میں ،امام احمد ،امام مسلم ،امام ابو داود ،امام ترمذی اورامام ابن ماجہ نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنھما سے روایت کی ہےکہ انہوں نے کہا: ہم نے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حدیبیہ کے مقام پر اونٹ سات افراد کی طرف سے اور گائے سات افراد کی طرف سے ذبح کیے. امام ترمذی فرماتے ہیں: حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اور دیگر اہل علم کاعمل بھی اسی کے مطابق ہے.

امید ہے کہ مذکورہ بالا بیان سوال کا جواب جاننے کے لئے کافی ہو.

باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.
 

Share this:

Related Fatwas