عوامی امور کے بعض مسائل کے بارے میں...

Egypt's Dar Al-Ifta

عوامی امور کے بعض مسائل کے بارے میں دہشت گرد تحریکوں کا نظریہ

Question

انتہا پسندانہ نظریات کے حامل افراد عوامی امور کے متعلق اہم مسائل، جیسے خواتین کے مسائل، فنون لطیفہ، موجودہ قوانین اور منظر عام پر موجود دیگر مسائل کو کیسے لیتے ہیں؟

Answer

یہ منحرف لوگ خواتین سے دشمنی رکھتے ہیں اور بغیر مجبوری کے ان کا  گھر سے باہر نکلنا حرام قرار دیتے ہیں، لہٰذا حصولِ تعلیم اور کام  پر جانا ان ضروریات میں شامل نہیں ہیں جن کی وجہ سے خواتین کے باہر نکلنا جائز ہوتا ہے، پس اگر خواتین کو کام سے محروم کرنا ان کی ایک ایسی ضرورت پر حملہ کرنا ہےجس کی انہیں اپنے زمانۂ حال میں ضرورت پڑتی ہے تو انہیں تعلیم وتربیت سے محروم کرنا اس ضرورت پر صریح زیادتی اور وحشیانہ حملہ سمجھا جاۓ گاجس کی انہیں اپنے حال اور مستقبل میں ضرورت  ہوتی ہے۔

تکفیری یہ بھی کہتے ہیں کہ اسلامی ریاست وہی ہے جو گانے، موسیقی، فنوں لطیفہ، کھیل اور فنی کاموں پر پابندی لگاۓ، تجارتی بینکوں، اسٹاک مارکیٹوں اور قرضوں کو تسلیم نہ کرتی ہو، اور وہی ملک اسلامی ہے جو ایک ایسا تعلیمی نظام بناۓ جس میں اپنے بچوں کو اس زمانے کی تہذیب اور دنیا میں رائج طرز زندگی سے دستبردار ہونے اور سلف صالحین کے طرز زندگی اور اسلوبِ حیات سے وفادار رہنے کی تعلیم ملے۔

وہ کہتے ہیں  وہی ملک  اسلامی ہے جو فوٹوگرافی، پرنٹنگ اور ڈرائنگ کو شریعت کی رو سے حرام سمجھتا ہو، اور تصویروں اور تصاویر سے متعلق ہر چیز، جیسے دکانیں، آلات، فوٹو کاپی، ڈرائنگ کے اوزار، ٹیلی ویژن اور سینما وغیرہ پر پابندی لگاۓ۔

یہ تکفیری کہتے ہیں کہ اسلامی ریاست وہ ہوتی ہے جو کمپنیوں، اداروں، بینکوں اور ایکسچینج کی دکانوں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین کے مطابق تعامل کرنے سے منع کرتی ہو کیونکہ یہ قوانین اللہ تعالی کے حکم سے متصادم ہیں، اور یہ لوگ ایسے مالی لین دین سے بھی روکتے ہیں جسے وہ سود خیال کرتے ہیں چاہے  وہ معاملات امارت اسلامیہ کے اندر یا کافر ممالک کے ساتھ ہوں کیونکہ یہ معاملات اسلامی تعلیمات کی صریح خلاف ورزی ہے۔

Share this:

Related Fatwas